چمپئنز ٹرافی: پاکستان کرکٹ بورڈ کا فیصلہ بھارت اور آئی سی سی کے لیے ایک بڑا چیلنج
چمپئنز ٹرافی کے انعقاد کی بات پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے لیے ایک پیچیدہ مسئلہ بن چکی ہے۔ اگر پاکستان کے لیے چمپئنز ٹرافی کا انعقاد اتنا آسان ہوتا، تو اب تک آئی سی سی اور بھارتی کرکٹ بورڈ اس کا شیڈول بھی اعلان کر چکے ہوتے۔ لیکن اب پی سی بی نے آئی سی سی کے سامنے ایسی باتیں رکھی ہیں کہ اس مسئلے کا حل اتنا آسان نہیں رہا۔
سب سے پہلی بات جو پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی کے سامنے رکھی ہے، وہ یہ ہے کہ اگر بھارتی کرکٹ ٹیم پاکستان آ کر نہ کھیلے، تو پاکستان بھی بھارت میں ہونے والے اگلے تین آئی سی سی ایونٹس کو نیوٹرل مقام پر کھیلنے کا مطالبہ کرے گا۔ یہ مطالبہ پی سی بی نے آئی سی سی اور بھارتی کرکٹ بورڈ دونوں سے کیا ہے، اور اس معاہدے پر دستخط کرنے کی درخواست کی ہے۔
پی سی بی کی یہ حکمت عملی نہ صرف بھارتی کرکٹ بورڈ بلکہ آئی سی سی کے لیے بھی ایک چیلنج بن گئی ہے۔ پی سی بی نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر بھارت اس معاہدے سے پیچھے ہٹتا ہے تو اس کی ذمہ داری آئی سی سی پر ہوگی، کیونکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہر ممکن اقدام اٹھا لیا ہے۔
پی سی بی کا یہ ماسٹر سٹروک بھارتی کرکٹ بورڈ کو پریشان کر رہا ہے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ اب اس معاملے پر کنفیوژن کا شکار ہو چکا ہے، اور انہیں سمجھ نہیں آ رہا کہ وہ اس بارے میں کیا فیصلہ کریں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے سامنے اپنی پوزیشن اتنی مضبوط رکھی ہے کہ وہ ٹس سے مس نہیں ہو رہا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی یہ حکمت عملی بھارتی کرکٹ بورڈ کے لیے ایک سخت پیغام ہے کہ پاکستان اب اپنے حقوق کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔ اس صورتحال نے دونوں بورڈز کے تعلقات کو ایک نیا رخ دے دیا ہے اور مستقبل میں اس پر مزید مذاکرات کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔