پی ایس ایل کے حوالے سے بڑی خبر
پچھلے دنوں انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے اپنے کھلاڑیوں پر ایک نیا حکم جاری کیا تھا جس کے تحت وہ آئی پی ایل (Indian Premier League) کے علاوہ کسی بھی کرکٹ لیگ میں شرکت نہیں کر سکتے تھے۔ اس فیصلے نے نہ صرف کرکٹ حلقوں میں بلکہ کھلاڑیوں کے درمیان بھی ہلچل مچا دی تھی۔
لیکن اب ایک بڑی اور حیران کن خبر سامنے آئی ہے۔ انگلش کھلاڑیوں نے اپنے بورڈ سے اس پابندی کے حوالے سے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ اگر وہ آئی پی ایل میں کھیلنے کی اجازت رکھتے ہیں، تو پھر انہیں پی ایس ایل (Pakistan Super League) میں کھیلنے سے کیوں روکا جا رہا ہے؟ ان کھلاڑیوں کا موقف ہے کہ پی ایس ایل بھی ایک معتبر اور عالمی سطح پر جانا پہچانا ایونٹ ہے، اور ان کو اس میں شرکت کرنے سے کیوں روکا جا رہا ہے۔
یہاں تک کہ بعض کھلاڑیوں نے بورڈ کو ایک انتہائی سخت پیغام دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر بورڈ نے پی ایس ایل کے لئے این او سی (No Objection Certificate) جاری نہیں کیا تو وہ ریٹائرمنٹ لینے پر بھی غور کر سکتے ہیں۔ کھلاڑیوں نے کہا ہے کہ اس پابندی کی وجہ سے ان کی کرکٹ کی ترقی اور مالی مواقع پر منفی اثر پڑ رہا ہے، خاص طور پر پی ایس ایل جیسے بڑے ایونٹس میں شرکت نہ کرنے کی وجہ سے۔
اس صورتحال نے انگلینڈ کرکٹ بورڈ کو سخت دباؤ میں ڈال دیا ہے، کیونکہ کھلاڑیوں کی ناراضگی اور ممکنہ طور پر ریٹائرمنٹ لینے کے فیصلے بورڈ کے لیے ایک سنگین مسئلہ بن سکتے ہیں۔ پی ایس ایل کے حوالے سے یہ نیا تنازعہ انگلش کرکٹ کے لیے ایک چیلنج بن چکا ہے، اور اس پر آنے والے دنوں میں مزید پیشرفت دیکھنے کو مل سکتی ہے۔
انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے اس فیصلے نے پی ایس ایل کی عالمی اہمیت کو مزید اجاگر کیا ہے اور پاکستانی کرکٹ فینز بھی اس بات پر خوش ہیں کہ دنیا بھر کے کھلاڑیوں کے درمیان پی ایس ایل کی قدر میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس وقت بورڈ اور کھلاڑیوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں اور یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آیا انگلش کھلاڑیوں کی درخواست کو منظور کیا جائے گا یا نہیں۔